۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
مرید نقوی

حوزہ/ وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر نے لاہور جامع علی مسجد میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے اللہ تعالٰی کی بندگی پر زور دیا اور کہا کہ معصوم کسی سے ڈرتا ہے اور نہ ہی کسی کی بیعت کرتا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے جامعہ المنتظر میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ عبادت صرف اللہ تعالیٰ کی ہے، صرف اسی کے سامنے جھکا جاتا ہے۔ ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے لے کر سرکار حجت حضرت امام مہدی علیہ السلام تک تمام نے اللہ کی عبادت کی ہے، معصوم سوائے اللہ رب العزت کے کسی کے سامنے نہیں جھکتا، نہ کسی سے ڈرتا ہے اور نہ ہی کسی کی بیعت کرتا ہے۔ معصومین صرف اللہ سے ڈرتے تھے۔

جامع علی مسجد جامعتہ المنتظر میں خطبۂ جمعہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سجدہ صرف اللہ کے لیے ہے۔ علم غازی عباس علیہ السلام کا احترام کریں، اسے سجدہ نہیں کر سکتے۔

علامہ مرید نقوی نے اس بات پر زور دیا کہ علم مبارک کا احترام کریں جو گھروں پر علم لگاتے ہیں، بوسیدہ ہونے کے بعد اسے احترام کے ساتھ رکھیں، ایسے ہی نہ پھینک دیں۔ پرانے زمانے میں علم مبارک جب بوسیدہ ہو جاتا تھا تو خواتین قرآن مجید کا غلاف بنا لیتی تھیں، یا زمین میں احترام سے دفن کر دیتی تھیں۔

انہوں نے حضرت امام حسن عسکری علیہ السّلام کی شہادت پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گیارہویں تاجدار امامت نے اپنی زندگی میں بہت مشکلات دیکھیں۔ قیدو بند میں رہے، آپ فرماتے تھے: جب کسی کی محفل میں جائیں تو عاجزی اختیار کریں، کسی کے لئے باعث زحمت نہ بنیں۔

علامہ مرید نقوی نے کہا کہ پاکستان میں خود کو اسلام کے ٹھیکیدار سمجھنے والے اسلام کی روح سے واقف نہیں۔ یورپ میں انسانوں کے درمیان برابری نظر آتی ہے، جبکہ ہمارے ملک میں محفلوں میں بڑے لوگوں کو عزت دی جاتی ہے، ان کے لئے بڑی خوبصورت کرسیاں رکھی جاتی ہیں، جبکہ عام لوگوں کے لئے عام کرسیاں یا نیچے جگہ ہوتی ہے، یہ تفریق ختم ہونی چاہیے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ کئی علماء حکمرانوں کے ساتھ فوٹو بنوانے کے لیے بڑی کوشش کرتے ہیں۔ کیا گورنر کے ساتھ تصویر بنوانے سے جنت مل جاتی ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں جامعتہ المنتظر کے مدرس مولانا سجاد حسین خان دنیا سے رخصت ہوئے، جنہوں نے 41 سال جامعہ المنتظر میں درس وتدریس میں صرف کئے، انہیں لائبریری میں ذمہ داری دی گئی تو انہوں نے اپنی پوری زندگی ادھر ہی صرف کردی، کبھی کسی عہدے کی خواہش نہیں کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .